Friday, 29 January 2016

Main Tamashaa Tou Nehi

میری تصویر میں رنگ اور کسی کا تو نہیں
گھیر لیں مجھ کو سب آنکھیں ، میں تماشا تو نہیں

زندگی تجھ سے ہر اک سانس پہ سمجھوتہ کروں
شوق جینے کا ہے مجھ کو ، مگر اتنا تو نہیں

روح کو درد ملا ، درد کو آنکھیں نہ ملیں
تجھ کو محسوس کیا ہے ، تجھے دیکھا تو نہیں

سوچتے سوچتے دل ڈوبنے لگتا ہے مرا
ذہن کی تہہ میں مظفرؔ کوئی دریا تو نہیں

مظفــر وارثـی

No comments:

Post a Comment